Vinkmag ad

ایکنی کیوں ہوتی ہے؟

ہماری جلد پر بہت ہی چھوٹے چھوٹے سوراخ ہوتے ہیں۔ بعض اوقات یہ سوراخ تیل یا جلد کے مردہ خلیے جمع ہونے کی وجہ سے بند ہو جاتے ہیں۔ اس کے نتیجے میں پیدا شدہ کیفیت ایکنی کہلاتی ہے۔ یہ مسئلہ کسی بھی عمر میں ہو سکتا ہے تاہم نوجوانوں میں زیادہ عام ہے۔

علامات اور اقسام

یہ عموماً چہرے، پیشانی، سینے، کمر کے اوپری حصے اور کندھوں پر ظاہر ہوتی ہے۔ مرض کی قسم یا شدت کے لحاظ سے ایکنی کی علامات مختلف ہوتی ہیں۔ ان میں سے کچھ یہ ہیں:

٭ وائٹ ہیڈز

٭ بلیک ہیڈز

٭ چھوٹے، سرخ اور نرم دانے

٭ دانے جن کے سروں پر پیپ ہوتی ہے۔

٭ جلد کے نیچے بڑے، ٹھوس اور تکلیف دہ ابھار

٭ جلد کے نیچے تکلیف دہ پیپ سے بھرے ابھار

وجوہات اور اسباب

٭ ایکنی عموماً ماہانہ ایام، حمل یا پھر بلوغت کے دوران ہونے والی ہارمونز کی تبدیلیوں کے باعث ہوتی ہے۔ یہ ہارمونز تیل بنانے والے غدود کو زیادہ متحرک کر دیتے ہیں۔ اس کے باعث جلد چکنی ہو جاتی ہے۔ اسی طرح جلد پر موجود بیکٹریا سوزش اور پیپ پیدا کرنے لگتے ہیں اور ہئیر فولیکلز کی اندرونی سطح موٹی ہو جاتی ہے۔ نتیجتاً سوراخ بند ہوجاتے ہیں۔ ہئیر فولیکلز جلد پر موجود وہ جگہیں ہیں جہاں سے بال اگتے ہیں۔

٭ موروثی مسائل بھی ایکنی کا سبب بن سکتے ہیں۔

٭ ایکنی کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہ کچھ مخصوص کھانوں یا ذہنی تناؤ کی وجہ سے بھی ہوتی ہے۔ اس بارے میں حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جاسکتا تاہم یہ عوامل اس مسئلے کو مزید بگاڑنے کی ایک وجہ ضرور بن سکتے ہیں۔

ڈاکٹر کے پاس کب جائیں

اگر آپ ذاتی دیکھ بھال کے ذریعے انہیں صاف نہیں کر پائے تو کسی بھی ڈاکٹر سے مل لیں۔ وہ آپ کو ایسی ادویات تجویز کرے گا جس سے مسئلہ حل ہو جائے گا۔ اگر یہ پھر بھی برقرار رہیں تو ماہرامراض جلد یعنی ڈرماٹالوجسٹ سے مل لیں۔

ایکنی کا علاج کیا ہے

٭ اس کے لیے کچھ ”اوور دی کاؤنٹر” مصنوعات استعمال کی جا سکتی ہیں۔ یہ وہ دوائیں ہیں جنہیں ڈاکٹری نسخے کے بغیر بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔

٭ اگر چند ہفتوں تک ان کے استعمال سے فائدہ نہیں ہوا تو ڈاکٹر سے نسخے کی دواؤں کے بارے میں پوچھیں۔ ڈرماٹالوجسٹ اس سلسلے میں آپ کی مدد کر سکتا ہے۔

٭ایکنی کی دوائیں تیل کی پیداوار اور سوجن کم کرتی ہیں۔

٭ ہو سکتا ہے کہ ان کے نتائج چار سے آٹھ ہفتوں میں ظاہر نہ ہوں۔ یہ لمبا علاج ہے اور ایکنی کو مکمل ختم ہونے میں کئی مہینے یا سال لگ سکتے ہیں۔

٭ ڈاکٹر کے تجویز کردہ علاج کے طریقہ کار کا انحصار کئی عوامل پر ہوتا ہے۔ اس میں آپ کی عمر اور ایکنی کی قسم اور شدت نمایاں ہیں۔

٭ اس میں یہ بھی اہم ہے کہ آپ کیا کر سکتے ہیں۔ مثلاً آپ کو کئی ہفتوں تک دن میں دو بار متاثرہ جلد کو دھونے اور دوائیں لگانے کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ اس میں کھانے اور لگانے والی دوائیں اکٹھی بھی ہو سکتی ہیں۔

٭ ان کے ضمنی اثرات بھی ہوتے ہیں۔ اس لیے حاملہ خواتین گائناکالوجسٹ کو اس کے بارے میں ضرور بتائیں۔

مفید تھیراپیز

کچھ لوگوں کے لیے مندرجہ ذیل تھیراپیز مددگار ثابت ہو سکتی ہیں:

لائیٹ تھیراپی

روشنی کی مدد سے علاج میں کچھ کامیابی دیکھی گئی ہے۔ اس میں آپ کو بار بار ڈاکٹر کے پاس جانا ہوتا ہے۔

کیمیائی چھیلنا

اس مقصد کے لیے کیمیائی محلول استعمال ہوتاہے۔ یہ جلد کی ظاہری شکل کو بہتر بنا سکتا ہے۔ یہ تبدیلی دیرپا نہیں ہوتی اور عام طور پر دوبارہ علاج کی ضرورت پڑتی ہے۔

ایکنی نکالنا

آپ کا ڈاکٹر وائٹ ہیڈز اور بلیک ہیڈز ہٹانے کے لیے خاص اوزار استعمال کر سکتا ہے۔ یہ تکنیک عارضی طور پر جلد کی ظاہری شکل کو بہتر بناتی ہے۔ تاہم اس سے داغ بھی پڑ سکتے ہیں۔

سٹیرائیڈ انجکشن

اس تھیراپی کے نتیجے میں تیزی سے بہتری اور درد میں کمی آتی ہے۔ تاہم ضمنی اثر کے طور پر جلد پتلی اور اس کی رنگت تبدیل ہو سکتی ہے۔

ایکنی کی پیچیدگیاں

گہری رنگت کے حامل افراد میں ان پیچیدگیوں کا زیادہ امکان ہوتا ہے:

٭ داغ دار جلد اور موٹے داغ ایکنی ختم ہونے کے بعد طویل مدت تک رہ سکتے ہیں۔

٭ ایکنی ختم ہو جانے کے بعد اس حصے کی جلد زیادہ سیاہ (ہائپر پگمنٹڈ) یا زیادہ ہلکی (ہائپو پیگمنٹڈ) ہو سکتی ہے۔

ہنگامی صورت حال

مندرجہ ذیل صورتوں میں ہسپتال کی ایمرجنسی میں رابطہ کریں:

٭اگر جلد پر کوئی چیز لگانے کے بعد ان میں سے کوئی کیفیت پیدا ہو۔

٭ بے ہوشی طاری ہو جائے۔

٭ سانس لینے میں دشواری ہو

٭ آنکھوں، چہرے، ہونٹوں یا زبان پر سوجن آ جائے۔

بگاڑنے والے عوامل

ایکنی بنانے یا انہیں خراب کرنے والے عوامل یہ ہیں:

ہارمونز

اینڈروجن ہارمونز لڑکوں اور لڑکیوں میں بلوغت کے دوران بڑھتے ہیں۔ یہ تیل پیدا کرنے والے غدود کو بڑھاتے ہیں۔ اس سے ایکنی بھی ہوتی ہے ۔

ادویات

ٹیسٹو سٹیرون اور لیتھیم کی حامل کچھ دوائیں بھی معاملے کو بگاڑ سکتی ہیں۔ ۔

خوراک

ایسی خوراک جس میں کاربوہائیڈریٹس زیادہ ہوں، ایکنی کو خراب کر سکتی ہے۔ اس کے شکار افراد کو کچھ غذائی پابندیوں پر عمل سے فائدہ بھی ہوتا ہے۔ اس کے لیے ماہر غذائیات سے رابطہ کریں۔

ذہنی تناؤ

تناؤ ایکنی کا سبب نہیں بنتا۔ تاہم اگر وہ پہلے سے ہوں تو تناؤ اسے بگاڑ سکتا ہے

ایکنی سے متعلق مفروضے

چاکلیٹ اور روغنی چیزیں

چاکلیٹ یا چکنائی والی خوراک کھانے سے ایکنی پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔

صفائی ستھرائی نہ ہونا 

عام تاثر کے برعکس ایکنی جلد کی صفائی نہ ہونے سے نہیں ہوتی۔ اسی طرح جلد کو زیادہ رگڑنا یا سخت صابن سے صاف کرنا اسے مزید خراب کر سکتا ہے۔

کاسمیٹکس ذمہ دار ہیں

کاسمیٹکس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ ایکنی کو خراب کرتے ہیں۔ یہ تاثر درست نہیں، خصوصاً جب آپ تیل سے پاک میک آپ استعمال کرتے ہیں۔ یہ مساموں کو بند نہیں کرتا۔ میک اپ کو باقاعدگی سے صاف کرنے سے بھی اس کا امکان کم ہوتا ہے۔

خطرہ بڑھانے والے عوامل

مندرجہ ذیل عوامل ایکنی کے امکانات بڑھاتے ہیں:

عمر

ہر عمر کے لوگوں کو ایکنی ہو سکتی ہے تاہم یہ نوجوانوں میں یہ مسئلہ زیادہ عام ہے۔

ہارمونز کی تبدیلیاں

بلوغت یا حمل کے دوران ایسی تبدیلیاں عام ہیں۔

فیملی ہسٹری

اگر آپ کے والدین کو ایکنی ہے تو آپ میں بھی اس کا امکان ہے۔

تیل والے مادے

آپ کی جلد تیل یا تیل والے لوشن اور کریم کے ساتھ رابطے میں آئے تو ایکنی ہو سکتی ہے۔

جلد پر رگڑ یا دباؤ

یہ ٹیلی فون، سیل فون، ہیلمٹ، تنگ کالر اور بیک بیگ جیسی اشیاء کی وجہ سے ہو سکتی ہے۔

ایکنی کے لیے پراڈکٹس 

ان کا مقصد جلد سے بیکٹیریا یا تیل کی اضافی مقدار کو ختم کرنا، نئے خلیوں کی افزائش کے عمل کو تیز کرنا اور مردہ  خلیوں کو جلد سے صاف کرنا ہے۔ کچھ مصنوعات میں یہ تمام خصوصیات ہوتی ہیں جبکہ بعض ان میں سے کچھ فوائد دیتی ہیں۔ یہ جیل، کریم، کلینزنگ لوشن یا فوم کی صورت میں دستیاب ہوتی ہیں۔

ہر فرد اپنی جلد یا ایکنی کی قسم کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کا انتخاب کر سکتا ہے۔ ابتدائی طور پر بینزوئل پر آکسائیڈ، ایڈاپلین یا پھر دونوں اجزاء کی حامل مصنوعات استعمال کریں۔ ان کے نتائج ظاہر ہونے میں دو سے تین ماہ لگ سکتے ہیں اور یہ بھی ممکن ہے کہ دانے ٹھیک ہونے سے پہلے مزید خراب ہو جائیں۔ اس لیے صبر سے کام لیں۔ اگر مسئلہ شدید ہو تو ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

احتیاطی تدابیر 

اگر ایکنی معمولی ہو تو اسے دیکھ بھال اور کچھ ٹِپس کی مدد سے کم یا ختم کیا جا سکتا ہے۔ یہ اس سے بچاؤ میں بھی مفید ہیں:

٭ جلدکو بار بار دھونے یا زور سے رگڑ کر صاف کرنے سے پرہیز کریں۔

٭ متاثرہ حصوں کو دن میں دو مرتبہ دھوئیں۔ اس کے لئے نیم گرم پانی اور ایسا صابن (mild soap) اور کلینزر استعمال کریں جن سے جلد پر موجود گرد اور اضافی تیل صاف ہوجائے مگر قدرتی تیل اور نمی برقرار رہے۔

٭ فیشل سکرب، ماسک اورایسی مصنوعات (astringent based) استعمال نہ کریں جو جلد کو عارضی طور پر ٹائٹ کرنے، مسام کو سکیڑنے یا تیل ختم کرنے کے لئے استعمال ہوتی ہیں۔

٭ تیل کے بجائے پانی کی حامل زیبائشی مصنوعات، سکن کیئر مصنوعات اور ہیئر سٹائلنگ مصنوعات استعمال کریں۔

٭ دانوں کو چھونے، چھیلنے یا پھوڑنے سے گریز کریں۔

٭ سونے سے پہلے چہرے سے میک اَپ مکمل طور پر صاف کر لیں۔

٭ سخت ورزش یا جسمانی سرگرمی کے بعد نہا لیں۔

٭ چہرے کو غیر ضروری طور پر چھونے سے پرہیز کریں۔

٭ اپنی ایکنی کو کنٹرول کریں۔

٭ اپنی جلد کو داغ یا دیگر نقصان سے بچائیں۔

Vinkmag ad

Read Previous

تھکے تھکے رہنے کا سبب کہیں انیمیا تو نہیں

Read Next

خناق یا ڈپتھیریا کیسی بیماری ہے

Leave a Reply

Most Popular