Vinkmag ad

میٹابولزم کو تیز کرنے والی غذائیں

جس طرح گاڑی کو چلنے کے لیے ایندھن کی ضرورت ہوتی ہے اسی طرح انسانی جسم کو کام کرنے کے لیے توانائی کی ضرورت ہوتی ہے۔ یہ توانائی اسے خوراک سے حاصل ہوتی ہے۔ جب ہم کھانا کھاتے ہیں تو نظام انہضام اسے کیمیائی عمل کے ذریعے توانائی میں تبدیل کر لیتا ہے۔ اس عمل کو طب کی زبان میں میٹابولزم کہتے ہیں۔

بڑھاپے کی دہلیز پر قدم رکھتے ہی دیگر تبدیلیوں کے ساتھ میٹابولزم  بھی سست ہو جاتا ہے۔ نتیجتاً مختلف مسائل کا سامنا ہوتا ہے جن میں خوراک ہضم نہ ہونا، موٹاپا اور توانائی کی کمی وغیرہ شامل ہیں۔ ایسے میں اگر روزمرہ کے مینیو میں کچھ غذائیں شامل کر لی جائیں تو میٹا بولزم کو تیز کیا جاسکتا ہے اور دن بھر سستی اور تھکاوٹ سے دور رہا جا سکتا ہے۔

بزرگ کیا کھائیں

مچھلی

ٹھنڈے پانی کی مچھلیاں مثلاً سالمن اور ٹراؤٹ اومیگا تھری فیٹی ایسڈ سے مالا مال ہیں۔ یہ میٹابولزم کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ عمومی صحت کو بھی بہتر کریں گی۔

موسمی پھل اور سبزیاں

موسمی پھل اور سبزیاں میٹابولزم بڑھانے کے ساتھ ساتھ جسم کو ضروری فائبر بھی فراہم کرتے ہیں۔ فائبر سے بزرگوں کو قبض سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔ اس کے علاوہ ان اشیاء سے دن بھر توانائی بحال رہے گی اور خون میں شوگر کی سطح بھی نارمل رہے گی۔

گری دار میوے

کھانوں کے درمیان ہلکی پھلی بھوک کو مٹانے کے لیے گری دار میوہ جات کو انرجی بوسٹر کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ یہ پروٹین، پوٹاشیم، فائبر اور اومیگا تھری فیٹی ایسڈز کے علاوہ وٹامن ڈی اور ای سے بھی بھرپور ہوتے ہیں۔ بزرگوں کے لیے بادام، کاجو اور مونگ پھلی کا استعمال زیادہ بہتر ہے۔

ڈارک چاکلیٹ

یہ ایسا میٹھا ہے جسے بزرگ اپنی کھوئی توانائی کو بحال کرنے اور میٹابولزم کو تیز کرنے کے لیے کھا سکتے ہیں۔ اس سے موڈ پر بھی اچھا اثر پڑتا ہے۔

دودھ سے بنی مصنوعات

دودھ یا اس سے بنی اشیاء توانائی کو فوری بحال کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ بہتر ہے کہ بلوئے ہوئے دودھ، دہی یا پنیر کا استعمال کیا جائے۔ اس میں چکنائی کم اور فائدہ بخش غذائی اجزاء مثلاً وٹامن ڈی، پروٹین اور کیلشیم زیادہ ہیں۔ دن میں دودھ کا ایک گلاس یا سٹرنگ چیز (پنیر) کا ایک ٹکڑا استعمال کریں۔ دوسرے پنیر کے مقابلے میں سٹرنگ پنیر میں پروٹین، وٹامن ڈی اور کیلشیم زیادہ ہوتا ہے۔

سالم اناج

سفید آٹے کی جگہ بغیر چھنے آٹے کی روٹی کھائیں۔ اس کے علاوہ بغیر چھلکے والے چاولوں کی جگہ بھورے چاولوں کا استعمال کریں۔ان میں ایسے غذائی اجزاء ہوتے ہیں جو میٹابولزم کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

یہ کھانے میٹابولزم کو بڑھانے اور بزرگوں کو چست رکھنے میں مفید ہیں۔ ان کی روزانہ کی مقدار کا تعین اپنی روزمرہ کی سرگرمیوں اور بیماریوں کے مطابق ماہر غذائیات کے مشورے سے کریں۔

تحریر: علینہ قادر، ماہر غذائیات، اسلام آباد

Vinkmag ad

Read Previous

پاکستانی سائنس دان سعودی شہریت حاصل کرنے والے اولین پروفیشنلز میں شامل

Read Next

پاکستان کی پہلی ایئر ایمبولینس نے کام شروع کر دیا

Leave a Reply

Most Popular