Vinkmag ad

شدید گرمی کی لہر، ہسپتالوں کو تیار رہنے کی ہدایت

پاکستان کے مختلف شہروں میں شدید گرمی کی لہر جاری ہے۔ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفس اسلام آباد نے اس کے مضر اثرات سے نپٹنے کے لیے ہسپتالوں کو تیار رہنے کی ہدایت کی ہے۔ ہسپتالوں سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے ہاں ایمرجنسی ہیٹ ویو ریسپانس سینٹر قائم کریں۔ یہ سینٹر ہفتے کے ساتوں دن کھلے رہنے چاہیئیں۔ یہ ہدایات ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر زعیم ضیاء کی جانب سے ایک مراسلے میں جاری کی گئیں۔

مراسلے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں مئی سے جولائی کے مہینے انتہائی گرم ہوتے ہیں۔ گلوبل وارمنگ اور موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ہمیں گرمی کی غیرمعمولی لہروں کا بھی سامنا ہے۔ ایسے میں ہیٹ اسٹروک کے امکانات زیادہ ہیں جن کی وجہ سے اموات میں بھی اضافہ ہوسکتا ہے۔ اس لیے قبل از وقت اقدامات انتہائی ضروری ہیں۔

ہیٹ سٹروک ایک سنگین بیماری

ہیٹ سٹروک موسم گرما سے متعلق ایک سنگین بیماری ہے۔ یہ تب ہوتی ہے جب جسم اپنے ٹمپریچر کو کنٹرول کرنے میں ناکام ہو جاتا ہے۔ اس میں ٹمپریچر 10 سے 15 منٹ میں 103 سے 106 تک بڑھ سکتا ہے۔ پسینے کا نظام بھی ٹھیک طرح سے کام نہیں کرتا لہٰذا جسم ٹھنڈا نہیں ہو پاتا۔ اگر فوری طبی امداد نہ دی جائے تو مریض کی موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔

ڈی ایچ او نے ہدایت جاری کی کہ ہیٹ ویو رسپانس سینٹرز کے لیے فوکل پرسنز نامزد کریں اور عملے کی دستیابی کو یقینی بنائیں۔ اس کے علاوہ ایمبولینس یا ریسکیو سروس 1122 کے ساتھ بھی رابطہ رکھیں۔

اۤؤٹ ڈور ورکرز خاص احتیاط کریں

ماہرین صحت کے مطابق شیر خوار بچوں، بزرگوں، کھلاڑیوں اور آؤٹ ڈور ورکرز کو ہیٹ اسٹروک کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ انہیں چاہیے کہ شدید گرمی کی لہر سے بچیں۔ گرمی کے اوقات میں غیرضروری طور پر باہر نہ جائیں۔ اگر جانا تو چھتری وغیرہ استعمال کریں۔ اس کے علاوہ جسم یں پانی کی کمی نہ ہونے دیں۔ اگرہیٹ سٹروک ہو جائے تو جلد از جلد فوری طبی امداد کا اہتمام کریں۔

Vinkmag ad

Read Previous

Common joint problems & their solutions

Read Next

درد کیا ہے اور کیوں ہوتا ہے

Leave a Reply

Most Popular