Vinkmag ad

گرمی اور یہ پسینہ

پسینے کا بنیادی کام جسم کے درجہ حرارت کو کنٹرول کرنا ہے۔ اسے بنانے اور خارج کرنے کے لیے ہمارے جسم میں دو سے چار ملین پسینے کے غدود (sweat glands) ہوتے ہیں۔ پسینے کے غدود کی دو قسمیں ہیں جن سے نکلنے والا پسینہ مختلف ہوتا ہے۔ مثلاً ایکرائن غدود سے خارج ہونے والا پسینہ پانی، سوڈیم اور پوٹاشیم کا حامل ہوتا ہے۔ یہ جلد کی سطح پر آنے کے بعد بخارات بن کر اُڑ جاتا ہے۔ نتیجتاً جسم کا درجہ حرارت نارمل ہو جاتا ہے۔ دوسری طرف ایپوکرائن غدود سے خارج ہونے والے پسینے میں چکنائیاں اور پروٹینز ہوتی ہیں۔ یہ با آسانی بخارات بن کر نہیں اڑتا۔

ایکرائن غدود پورے جسم پر جبکہ ایپوکرائن بغلوں، چھاتیوں پر نپل کے گرد اور پیٹ اور ران کے درمیانی حصے میں ہوتے ہیں۔

پسینے سے متعلق دلچسپ حقائق

٭ خواتین میں مردوں کی نسبت پسینے کے غدود کی تعداد زیادہ ہوتی ہے۔ تاہم مردوں کے غدود زیادہ پسینہ بناتے ہیں۔

٭ بعض لوگوں کا پسینہ معمول سے زیادہ نمکین ہوتا ہے۔ پسینہ آنے کے بعد کپڑوں پر نمک کی طرح کچھ ہو تو ڈاکٹر کو دکھائیں۔

٭ گائے کی ناک کو قریب سے دیکھا جائے تو اس پر پانی کے چھوٹے چھوٹے قطرے ہوتے ہیں۔ یہ اور کچھ نہیں، پسینہ ہوتا ہے۔

٭ نمکین، میٹھے یا چٹ پٹے کھانے میٹابولزم کو تیز کرتے ہیں۔ اسی لیے انہیں کھانے سے جسم کا ٹمپریچر بڑھتا ہے اور اسے کم کرنے کے لیے زیادہ پسینہ بنتا ہے۔

٭ پسینے کی بو یا رنگ نہیں ہوتا مگر جب جلد پر موجود بیکٹیریا اس کے ساتھ ملتے ہیں تو بو پیدا ہوتی ہے۔ اسی طرح اس میں موجود نمک، تیل اور پروٹینز وغیرہ کپڑوں پر داغ چھوڑ دیتے ہیں۔

٭ بچوں کو بھی پسینہ آتا ہے لیکن ان کے پسینے کے غدود مکمل طور پر بنے نہیں ہوتے لہٰذا وہ اتنا نمایاں نہیں ہوتا۔

٭ عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ پسینے کے غدود سکڑ جاتے اور کم حساس ہو جاتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ پسینہ کم ہونے لگتا ہے۔

٭ ہماری ہتھیلیوں اور تلوؤں میں پسینے کے غدود سب سے زیادہ ہوتے ہیں۔ اس کے برعکس ہونٹ اور ناخن جسم کے وہ حصے ہیں جن میں پسینے کے غدود نہیں ہوتے۔

٭ جب کبھی ہم بہت زیادہ گھبراتے یا خوف کا شکار ہوتے ہیں تو ہمیں پسینہ آنے لگتا ہے۔ اسی طرح ماہواری سے پہلے یا اس دوران خواتین کو زیادہ پسینہ آتا ہے کیونکہ جذبات، احساسات، ہارمونز اور ایسے کچھ دیگر عوامل پسینے کے غدود کو متحرک کر دیتے ہیں۔

٭ انسانوں کو جسم کے زیادہ تر حصوں پر پسینہ آتا ہے۔ اس کے برعکس جانوروں کو کچھ ہی حصوں پر پسینہ آتا ہے۔ اسی طرح انسانوں کے پسینے میں نسبتاً زیادہ پانی ہوتا ہے لہٰذا وہ نمایاں بھی زیادہ ہوتا ہے۔

خون والا پسینہ

کچھ لوگوں کو خون کا حامل پسینہ آتا ہے۔ یہ بہت کم پائی جانے والی کیفیت (Hematidrosis) ہے۔ اس کا تعلق شدید جسمانی یا ذہنی تناؤ سے بھی ہو سکتا ہے۔ اس کے باعث پسینے کے غدود کے ساتھ جڑی خون کی چھوٹی چھوٹی نالیاں پھٹ جاتی ہیں اور خون پسینے میں شامل ہو جاتا ہے۔

پسینہ نکالنے والی مشین

2013 میں یونیسف کی ایک مہم کے لیے ایک مشین (sweat-extraction machine) تیار کی گئی۔ اس مشین میں پسینے سے بھرے کپڑوں سے نمی نکالنے اور اسے پینے کے پانی میں تبدیل کرنے کی صلاحیت موجود تھی۔ مشین کو تیار کرنے والے انجینئر کے مطابق کس کپڑے سے کتنا پانی نکالا جا سکتا ہے، اس کا انحصار پسینے کی مقدار پر ہے۔ تاہم ایک ٹی شرٹ سے اوسطاً 10 ملی لیٹر پانی پیدا کیا جا سکتا ہے۔

پسینے کی غیر معمولی مقدار صحت کے کچھ مسائل مثلاً ذیابیطس، دل کے دورے یا تھائی رائیڈ کے غیر معمولی طور پر متحرک ہونے کی طرف اشارہ ہو سکتی ہے۔ اگر آپ کو پسینہ زیادہ آتا ہو تو ڈاکٹر کو ضرور دکھائیں۔

Vinkmag ad

Read Previous

اینٹی بائیوٹک مزاحمت سے پاکستان میں سالانہ 7 لاکھ افراد ہلاک

Read Next

کیا کرغزستان میں ڈاکٹر بننا ہی واحد آپشن ہے؟

Leave a Reply

Most Popular