Vinkmag ad

کان‘ ناک اور گلا

آپ کے سوالات ماہرین کے جوابات

٭ ناک‘ کان اورگلے کو ایک ہی شعبے میںکیوں رکھا گیاہے؟
(عالیہ خان، لاہور)
٭٭آج سے 60ےا70سال پہلے ناک،کان ،گلا اور آنکھیں ایک ہی شعبے میں آتے تھے لیکن بعد میںآنکھوں کے شعبے کوالگ کر دیا گیا۔ باقی ماندہ تینوں شعبے اب بھی دنیا بھر میں اکٹھے ہی ہےں جس میں سر اور گردن کی سرجری بھی شامل ہے۔انہیں ایک ہی شعبے میں رکھنے کی اےک وجہ ان تینوں کاباہمی ربط ہے۔ایک حصے کی بیماری دوسرے حصے میںمسئلہ پیدا کرتی ہے اور بعض اوقات ایسابھی ہوتاہے کہ ہم ان تینوں میں سے کسی ایک کی بیماری کو دیکھ رہے ہوتے ہےںتو معلوم ہوتا ہے کہ وہ کسی دوسرے عضو کے سبب ہے۔مثال کے طور پر کان کی بیماری کی وجہ ناک یا گلے میں کوئی مسئلہ ہوتاہے۔

٭دھول کی الرجی سے بچنے کے لئے کیا کیا جائے؟
(عارفہ جبیں،کراچی)
٭٭ ذاتی اور ماحول کی صفائی کا خاص خیال رکھیں۔قالین چونکہ دھول جذب کرتا ہے لہٰذااسے جتنا بھی صاف کیا جائے‘ وہ اس سے 100 فی صد پاک نہیں ہو سکتا۔ اس لئے گھروں میں قالین کے استعمال سے پرہیز کریں ۔

٭کیا کانوں کو اندر سے صاف نہیں کرنا چاہئے؟
(حمید مغل،فیصل آباد)
٭٭جی ہاں!اکثر دیکھا گیا ہے کہ لوگ کان صاف کرنے کے لئے ان میں دیا سلائی،بالوں میں لگائی جانے والی پنیں اور روئی استعمال کرتے ہیں ۔ان چیزوں سے کان کے پردے کو نقصان پہنچنے کے علاوہ اس میں انفیکشن کے خطرات بھی بڑھ جاتے ہیں۔اس لئے کانوں کو صاف کرنے کے لئے ان میں کوئی چیزنہیں ڈالنی چاہئے۔اس کی کوئی خاص ضرورت بھی نہیں‘ اس لئے کہ کان کا میل خود ہی باہر نکل آ تا ہے۔

٭مسلسل گلا خراب رہنے کی کیا وجہ ہو تی ہے؟
(مسز خواجہ رحیم،گجرانوالہ)
٭٭گلا خراب رہنے کی سب سے بڑی وجہ چیخ کر بولنے کی عادت اورشور مچانا ہو سکتی ہے۔اس کے علاوہ ٹھنڈے مشروبات پینے اور
تمباکو نوشی سے بھی گلے پر برے اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔

٭کان میںدرد ہو تو اس میں تیل ڈالنا کیسا ہے؟
(مدیحہ طارق،مظفرآباد)
٭ کان کے درد سے آرام کے لیے مختلف اقسام کے تیل، لہسن، ادرک کا پانی یا لہسن کے جوئے وغیرہ کچل کر کان میں ڈالے جاتے ہیں۔ان سے گریز کرنا چاہئے‘ اس لئے کہ ان کے فائدہ مند ہونے کا کوئی سائنسی ثبوت موجو د نہیں ۔کان کے درد کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں جنہیں ایک ڈاکٹر ہی بہتر سمجھ سکتا ہے‘اس لیے خود علاجی مناسب نہیں۔
٭بہت سے لوگوںکونتھوں کی سوزش (Sinusitus) کامسئلہ رہتا ہے۔اس کی وجوہات اورعلامات کیا ہیں؟
(طارق شاہ،پشاور)
٭٭ہمارے ناک کے ارد گرد مختلف خالی جگہیں ہیں جو تنگ سوراخوں کے ذریعے ناک میںکھلتی ہیں۔اگر یہ سوراخ کسی وجہ سے بند ہو جائیں تو پیچھے موجود ہڈی میں انفیکشن پید اہوسکتا ہے جس کے اسباب ناک میں ہی موجود ہوتے ہےں۔ فلو ہو جانا، ناک میں غدود بن جانا، ناک کی الرجی، ناک کی ہڈی کا ٹیڑھا ہونا وغیرہ اس کی چند مثالےں ہےں۔نتھنوں کی سوزش کا علاج ای این ٹی سپیشلسٹ مریض کو چیک کر کے اس کی وجوہات کو دیکھتے ہوئے تجویز کر تا ہے۔ زیادہ تر لوگ کسی سرجری کے بغیردواو¿ں کی مدد سے ہی ٹھیک ہو جاتے ہیں جبکہ بعض مریضوں کی سر جری کرنا پڑتی ہے۔

٭آلہ سماعت سننے میںکس حد تک مفید ہے؟
(عاصم خان،کوئٹہ)
٭٭اگر بہرے پن کا علاج ممکن نہ ہوتو ہم مریض کو سننے کا آلہ تجویز کرتے ہیں جس سے سننے میں بہت مدد ملتی ہے۔اگر یہ کسی کو موافق آجائے تواس کی معاشرتی زندگی کافی بہتر ہوجاتی ہے ۔

٭پاکستان میں عام طور پرکان کے کون سے مسائل زیادہ دیکھنے میں آتے ہیں؟
(عابدہ قیصر،حیدرآباد)
٭٭ہمارے ہاںبہراپن سب سے عام مسئلہ ہے۔ہمارے کان کے تین حصے ہیں جن میں بیرونی،درمیانی اور اندرونی حصہ شامل ہیں۔اندرونی حصے کے کچھ مسائل بہت عام ہیں۔مثلاًعمر بڑھنے کی وجہ سے قوت سماعت متاثر ہوتی ہے ۔زیادہ شور کے ماحول میں رہنے والے لوگ مثلاًفیکٹری میں کام کرنے والوں،ٹریکٹرچلانے والوں اور ٹریفک پولیس والوں کی قوت سماعت زیادہ متاثر ہوتی ہے۔ درمیانی کان کی بیماریوں میں سب سے زیادہ عام اس حصے میں انفیکشن ہوجانا ہے۔کان کا بہنا اور بہرا پن اس کے دو خاص حصے ہیں۔

٭اگرکان میں چیونٹی ےا کوئی اور کےڑاچلا جائے تو فوری طور پر کیا کرنا چاہےے؟
(فیصل سعید،فاٹا)
٭٭ایسی صورت میں فوری طور پرسادہ پانی یا تیل (جو زےادہ گرم ےا ٹھنڈا نہ ہو)سے کان بھر دیں،کیڑا اس میں ڈوب کر مر جا ئے گا۔اس کے بعد جتنا جلدی ممکن ہو، ای ا ین ٹی سپیشلسٹ کے پاس جائیں تاکہ وہ مرے ہوئے کیڑے کو کان سے نکال دے۔چیونٹی تو شاید پانی یاتیل کے ذریعے باہر آجائے لیکن پتنگا وغیرہ باہر نہیں آسکتا لہٰذا ڈاکٹر کے پاس جانا ضروری ہے۔

٭بچے اکثر اپنے کان میں کوئی چیز پھنسا لیتے ہیں۔ ایسی صورت میں کیا کرنا چاہےے؟
(مختار خان، ایبٹ آباد)
٭٭اگر بچے کے کان میں کوئی چےز پھنس جائے تو اسے خود نکالنے کی کوشش ہر گزنہ کریں بلکہ اسے فوراً ای این ٹی سپیشلٹ کے پاس لے کر جائیں ۔اسے عام ڈاکٹر کے پاس لے جانے سے بھی گریز کریں۔

٭بچے عموماً کان کی بیماریوں کے زیادہ شکار ہوتے ہیں۔ اس کی کیا وجہ ہے؟
(عارف مسیح،اسلام آباد)
٭٭اس کی ایک وجہ تو یہ ہے کہ چھوٹے بچوں کے کان کے درمیانے حصے میں لمفائڈ ٹشو(lymphoid tissue) ٹھیک طرح سے نہیں بنا ہوتا لہٰذا کان میں انفیکشن پھیلنے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔اس کی دوسری وجہ یہ ہے کہ مائیں بچوں کو ٹھیک پوزیشن میں لٹا کر دودھ یا فیڈر نہیں پلاتیں جس کے باعث دودھ ان کے درمےانی کان میں چلا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ جب بچے سکول جاتے ہیں تووہاں ایک بچے سے جراثیم دوسرے بچوں میں منتقل ہو جاتے ہیں۔اس سے سانس کی نالی کا انفیکشن زیادہ پھیلتا ہے جس سے کان بھی متا ثر ہوتے ہیں۔

٭کان چھدوانے کے حوالے سے کیا احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہےےں؟
(عمیرہ بتول،مالاکنڈ)
٭٭کان چھدوانے کے لےے دو اہم احتیاطیں بہت ضروری ہیں۔ پہلی یہ کہ کان چھیدنے کے لےے جراثیم سے پاک چےزوں (سوئی، کان میں ڈالنے والی چیزمثلاًتنکا وغیرہ) کے استعمال کو ےقینی بناےاجائے۔ دوسری اہم بات یہ ہے کہ کان کا نرم حصہ چھدواناچاہےے۔ اوپر نرم ہڈی والے حصے کومت چھدوائےں‘ اس لئے کہ اس حصے میں انفیکشن کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔
٭نکسیر کی وجوہات کیا ہیں اور اےسے میں ہمیں کیا کرنا چاہئے؟ (سبین لیاقت،جھنگ)
٭٭نکسیر ایک علامت ہے، بیماری نہیں۔ اس کی بے شمار وجوہات ہیںجو زیادہ تر معمولی نوعیت کی ہوتی ہیں۔ مریض کو چاہےے کہ نکسیر آنے کی صورت میں ناک کو پکڑ لے۔اگر خون نہ رکے یا ناک سے بار باربہت زیادہ خون آئے تو ڈاکٹر سے رجوع کریں ۔ اگر کسی کو تھوڑی سی نکسیر آئے اور رک جائے تو پریشان نہیں ہونا چاہےے‘اس لئے کہ وہ عموماً خود ہی ٹھیک ہو جاتی ہے۔شدید گرمی اور شدید سردی میں ناک میں سوزش زیادہ ہوتی ہے، اس لےے ان دونوں موسموںمیں نکسیر زیادہ عام ہے۔یہ سوچناا غلط ہے کہ گرمی کی وجہ سے نکسیر آتی ہے۔

٭سانس ناک اور منہ سے لینے میں کیا فرق ہے؟

(فیروزہ کلثوم،حیات آباد)
٭٭ ناک بہت سے کام انجام دےتی ہے۔ وہ جسم میں داخل ہونے والی ہوا میں نمی شامل کرتی اور اسے گرم بھی کرتی ہے۔اگر ٹھنڈی ہوا پھےپھڑوں میں جائے گی تو وہاں مسائل پیداکرے گی۔ناک میں موجود بال ہوا میں موجود مٹی کے ذرات وغیرہ کوروک لیتے ہیں۔ اس میں مدافعتی نظام کا ایک حصہ بھی موجود ہے لہٰذا اگرہو اکے ذریعے کوئی نقصان دہ چیز اس میںداخل ہوجائے تو وہ اسے وہیں ختم کر دیتا ہے۔ منہ سے سانس لینے کی صورت میں یہ سارے کام نہیں ہو پاتے۔اس لےے کوئی مسئلہ نہ ہوتو ناک سے ہی سانس لیناچاہےے اور زیادہ دیر تک منہ سے سانس لینے سے پر ہیز کر نا چاہےے۔

٭بعض اوقات بولتے ہوئے ہمیںاپنی آواز سنائی دینے لگتی ہے۔ اس کوجہ ہے؟
(ساجدہ خان،سبی)
٭٭اس کی دو اہم وجوہات ہو سکتی ہیں۔اگر کسی کو نزلہ یا زکام ہو تو ناک اور درمیانی کان کے درمیان نالی (جسے درمیانی کان کاروشن دان بھی کہا جاتاہے) بند ہوجاتی ہے۔اےسے میں مریض کو اپنی آواز سنائی دینے لگتی ہے۔ اس کی دوسری وجہ ایک موروثی بیماری ہے جس کے باعث کان میں اپنی آواز زیادہ سنائی دیتی ہے۔اس کے علاوہ بعض اوقات ایسا نفسیاتی طور بھی ہو سکتا ہے۔

Vinkmag ad

Read Previous

جلد پر جھریاں

Read Next

بیری بیری

Most Popular