Vinkmag ad

آپ کے سوالات ماہرین کے جوابات

٭نیورولوجسٹ اور سائیکائرسٹ میں کیا فرق ہے؟ نیز نیورولوجسٹ کون کون سی بیماریوں کا علاج کرتا ہے؟
(طلعت اطہر،راولپنڈی)
٭٭ماہرِ امراضِ دماغ و اعصابی امراض کو نیورولوجسٹ اور نفسیاتی امراض کے معالج کو سائیکاٹرسٹ کہا جاتا ہے۔ اگرچہ دونوں شعبوں کا تعلق دماغ سے ہے لیکن ان دونوں کا دائرہ کار مختلف ہے۔ہم اس معاملے کو کمپیوٹرکی مثال سے اچھی طرح سمجھ سکتے ہیں جس کے دو اہم حصے ہارڈوئیر اور

سافٹ وئیرہیں۔ہارڈوئیرکا تعلق کمپیوٹر کی مشینری سے ہے جبکہ سافٹ وئیر کمپیوٹر کے اندرموجود پروگرام ہیں جو مختلف طرح کے کام سرانجام دیتے ہےں۔اس مثال کی روشنی میں دماغ ہارڈوئیر جبکہ ذہن سافت وئیر ہے ۔ نیورولوجسٹ کا کام دماغ اور حرام مغز ، ان کے پٹھوں اوراس کی نسوںسے متعلق بیماریوںکاعلاج کرنا ہے۔مثلاً سردرد، سٹروک، مرگی اور ریڑھ کی ہڈی کی بیماریاں اس شعبے سے متعلق ہیں۔ اس کے برعکس وہ بیماریاںجن کا کوئی مادی وجود نہیں ہوتا مثلاً خوف، پریشانی،ڈپریشن، توہمات وغیرہ‘ ان کا علاج نفسیاتی معالج کرتا ہے ۔
٭اگرکسی کوکوئی اعصابی بیماری ہوجا ئے تو اسے کیسے جانچا جا سکتا ہے؟
(سلیمان رشید،ایبٹ آباد)
٭٭اعصابی مسئلے کو اس کی علامات مثلاً مسلسل سردرد رہنا،اعصابی کمزوری، سر میںدردیا پھردورے پڑنا وغیرہ سے جانچا جاسکتا ہے۔ نیزپاﺅں جلنا،ان میں سوئیاںسی چبھتی محسوس ہونا یا جسم کا توازن قائم نہ رکھ سکنا بھی کسی اعصابی مسئلے کی جانب اشارہ ہوسکتا ہے۔ایسے میںماہر نیورولوجسٹ

سے مکمل چیک اَپ کروانے سے ہی اصل بیماری کا پتا لگایا جا سکتا ہے۔
٭سٹروک یا فالج اصل میں کیا ہے ؟
(عابد فاروقی،لاہور)
٭٭سٹروک کاتعلق خون کے بہاﺅ سے ہے۔ اگرےہ زےادہ ہو جائے تودماغ میں خون کی نالی پھٹ جاتی ہے۔ اس طرح ہونے وا لے فالج کو ہےمرجک سٹروک (Hemorrhagic stroke)کہا جاتا ہے۔ اس کے برعکس اگر دماغ میںکسی جگہ خون کی نالی کے سکڑنے کی وجہ سے اس میںخو ن کا بہاﺅ رک

جائے تویہ اسکیمِک سٹروک (Ischemic stroke)کہلاتا ہے۔
٭سٹروک کی کیا علامات ہیں؟
(عطیہ ناصر،تلہ گنگ)
٭٭ سٹروک کی صورت میں جسم کے اےک طرف کا حصہ حرکت کرنا چھوڑ دےتا ہے ےا سن ہو جاتا ہے‘ اےک آنکھ کی بےنائی متاثر ہوجاتی ہے اور سر میں شدید درد کے ساتھ ساتھ بولنے یاسمجھنے کی صلاحےت بھی ماند پڑجاتی ہے ۔تاہم ضروری نہےںکہ کسی مرےض میںےہ ساری علامات بےک وقت پائی جائےں۔ اسکیمِک سٹروک میںمرےض عموماً بے ہوش نہےں ہوتا لےکن پورے دماغ کو خون نہ پہنچے تو اےسا ہو بھی سکتا ہے۔
٭کیا مرگی کا علاج موجود ہے؟
(طاہر خان،پشاور)
٭٭جی ہاں،مرگی 100فی صد قابلِ علاج مرض ہے۔بالعموم ایک یا دو سال کے علاج سے ہی اکثر مریضوں کی صحت بہتر ہونے لگتی ہے تاہم کچھ مریضوں کے علاج میںاس سے زیادہ وقت بھی لگ سکتا ہے۔ نیزمرگی کا علاج بذریعہ آپریشن بھی ممکن ہے۔
٭میرے سسرگزشتہ ایک سال سے فالج کے مرض میں مبتلا ہیں۔ان کی تیمارداری سے متعلق کچھ اہم کااحتیاطیںبتا دیجئے؟
(روزینہ شکیل،خان پور)
٭٭مریض کو اٹھاتے وقت اس کے کندھے کا خاص خیال رکھیں‘ اس لئے کہ اس کے پٹھوںمیں طاقت نہ ہونے کی وجہ سے کندھا اترنے کا خطرہ ہوتا ہے۔ہسپتال میں مریض کو بستر پرلٹانے اور اٹھانے کے لئے لِفٹر (lifter) استعمال کیا جاتا ہے۔گھروںمیںچونکہ یہ موجود نہیں ہوتا لہٰذابسترکے اوپر چادر بچھائیں اوراس کے کونے پکڑ کر مریض کو اٹھائیں تاکہ اس کے جسم پر دباﺅنہ پڑے۔فالج کے مریض کو بستر پر اس طرح لٹائیں کہ اس کے جسم کا تندرست حصہ نیچے اور فالج زدہ حصہ اوپر کی طرف ہو ۔کروٹ بدلنے کے لئے پہلے مریض کے متاثرہ بازو کوآگے لائیں اور پھراسی طرف کی ٹانگ کو موڑکر کروٹ بدلیں۔ ہردوگھنٹوںکے بعد مریض کے لیٹنے کی پوزیشن ضرور بدلیں‘ورنہ ایک ہی طرف لیٹے رہنے کی وجہ سے مریض کے جسم پر زخم (bedsore) بن جائیں گے۔مریض کے کمرے میں پلنگ بچھاتے وقت اس بات کاخیال رکھا جائے کہ اس کے جسم کا فالج زدہ حصہ دروازے کی طرف ہو۔ اسی طرح عیادت کے لئے آنے والے لوگوںکی نشستوںکا اہتمام بھی مریض کے متاثرہ حصے کی طرف ہی کرنا چاہئے۔ اس کا فائدہ یہ ہے کہ مریض جب دروازے یا عیادت کرنے والوںکی طرف متوجہ ہوگا تو اس کی نظر اپنے فالج زدہ حصے کی طرف جائے گی۔ اس کے دماغ کے اس حصے کو پیغام ملے گا جو متاثرہ حصے کو کنٹرول کرتا تھا۔یوں اس بات کا امکان ہے کہ دماغ اسے متحرک کرنے کی کوشش کرے۔ مریض کو ہر وقت بستر پر لٹائے رکھنا کوئی صحت مند عمل نہیں ۔اس لئے بہتریہ ہے کہ ڈاکٹر کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے جتنا ہوسکے‘ اسے اٹھائیں اوربٹھائیں۔ اگر ڈاکٹر کی اجازت ہو یا مریض خود ہمت دکھائے تو دو افراد کی مدد سے اسے چلانے کی بھی کوشش کرنی چاہئے۔
٭میری کمر میں شدید درد رہتا ہے جس کی وجہ سے میں نہ تو نماز پڑھ سکتا ہوں اورنہ ہی مجھ سے جھکا جاتا ہے۔ میں نے بہت سے حکیموں کو چیک کروایا ہے مگر کچھ افاقہ نہیں ہوا۔ پلیزاس سلسلے میں میری راہنمائی کریں۔
(خلیل مرزا، بنوں)
٭٭کمر دردکی بہت سی وجوہات ہوسکتی ہیں جن میں اٹھنے‘ بیٹھنے ‘ کھڑا ہونے اور چلنے کے غلط ا نداز ،عرق النساء(sciatica)،ریڑھ کی ہڈی سے متعلق مسائل، ڈسک کا اپنی جگہ سے ہل جانا (slipped disc)، آسٹیورپوروسس (Osteoporosis) اورکینسروغیرہ نیز معدے یا گردے کی کوئی بیماری بھی دائمی کمر درد کی وجہ بن سکتی ہے۔اس کے علاوہ بعض اوقات کمر درد کسی نفسیاتی بیماری کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے۔اس لئے آپ سے درخواست ہے کہ اصل وجہ معلوم کرنے کے لیے کسی اچھے معالج سے رابطہ کریں۔
٭عرق النساءکیا ہے اوریہ کیوں ہوتا ہے؟
(مومنہ صابر،سیالکوٹ)
٭٭عرق النساءیا شیاٹیکااس درد کو کہتے ہیںجو کہ پیڑو (pelvis) کے سِروں سے شروع ہوتا ہے جہاں ایک بڑا عصب (nerve ) موجود ہوتا ہے ۔ یہ درد ٹانگ کے پچھلے حصے سے ہوتا ہوا بیرونی ٹخنے تک میں محسوس ہوتا ہے۔ درحقیقت یہ ایک عصبی مرض ہے۔ عرق النساءکا درد آہستہ آہستہ شروع ہو کر شدید ہوتا چلا جاتا ہے۔کبھی کبھی یہ اچانک بھی شروع ہو جاتا ہے۔اس میں بعض اوقات متاثرہ ٹانگ بھاری ہو جاتی ہے اور مریض کے لئے اس پر وزن ڈالنا کافی مشکل ہوجاتا ہے۔ایسے میں مریض کو متاثرہ ٹانگ پر بوجھ ڈالنے کی ضرورت پڑے تو وہ پاو¿ں کے اگلے حصے پر بوجھ ڈال کر ایڑی کو اونچا رکھتا ہے تاکہ شیا ٹیکا نرو پرکسی قسم کا کھچاﺅ نہ پڑے۔ اس مرض کی صورت میں مریض ٹانگ کو ڈھیلا رکھنا چاہتا ہے اور پاو¿ں کو گھسیٹ کر چلتا ہے۔ متاثرہ ٹانگ میں اکثر بل پڑ جاتے ہیں اور نسیں کھچ جاتی ہیں۔ مریض کرسی پر ٹانگ لٹکا کر بیٹھا ہو اور اس کے گھٹنے کو دبایا جائے تو مریض کو سخت درد محسوس ہوتا ہے۔عرق النساءکا مرض عموماً قبض ‘زیادہ دیر تک پانی میں بھیگنے، نمدار جگہ پربیٹھنے یا سونے، زیادہ وزن اٹھانے، شدید جھٹکا لگنے ، ریڑھ کی ہڈی کے مہرے ہل جانے، اعصابی تناو¿، پریشانی ، مسلسل ایک ہی کروٹ لیٹنے، کئی گھنٹوں تک مسلسل بیٹھے رہنے اورحادثے وغیرہ کے باعث ہوتا ہے کیونکہ ان تمام صورتوں میں شیا ٹیکا نرو میںکھچاﺅ پیدا ہوسکتا ہے۔ اس کے علاوہ مرطوب مقا مات پر رہنے والوں میں بھی یہ مرض عام ہے۔
٭کیا موٹاپے کا ریڑھ کی ہڈی کے مسائل سے کوئی تعلق ہے؟ ان سے بچنے کے لیے کیا کرنا چاہئے؟
(طیبہ زمان قاضی،کراچی)
٭٭ موٹاپا ریڑھ کی ہڈی کے بہت سے مسائل کو جنم دے سکتاہے جن میں سے کمر درد اور سلپ ڈسک سرِفہرست ہیں۔ان سے بچنے کے لیے جہاں متوازن غذا، ورزش اورچلنے پھرنے،بیٹھنے اٹھنے کے
درست طریقے اپنانا اہم ہے‘ وہاں اپناوزن قابو میں رکھنا بھی بہت ضروری ہے۔

Vinkmag ad

Read Previous

اے ڈی ایچ ڈی عدم توجہ کا عارضہ

Read Next

پراسرار بیماری سے جنگ "ہاں!میں کر "سکتی ہوں

Most Popular